نئی دہلی،19جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنانا ان دنوں اتنا مشکل ہے کہ کھلاڑیوں کے لئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ ابتدائی میچوں میں بہترین کارکردگی کریں۔گزشتہ 12ماہ میں بہت سے نوجوان کھلاڑیوں کو ٹیم انڈیا میں آزمایا گیا، لیکن ان میں سے کچھ ہی کھلاڑی ایسے ہیں، جو ٹیم میں جگہ پکی کر سکے ہیں۔مہاراشٹر رنجی ٹرافی ٹیم کے کپتان کیدار جادھو ایسے ہی کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔چھوٹے قد کے کیدار جادھو کو پونے میں انہیں طوفانی سنچری سے بھلے ہی ”پاکٹ ڈائنامٹ“کہا جانے لگا ہو لیکن سابق قومی سلیکٹر سریندر بھاوے نے انکشاف کیا کہ کبھی خالص سبزی خور رہے اس بلے باز نے جب چکن کھانا شروع کیا تو اس سے ان کو اضافی طاقت ملی۔
مہاراشٹر ریاستی بجلی بورڈ کے سابق ملازم مہادیو جادھو کے بیٹے کیدار کا تعلق ایسے خاندان سے ہے جو خالص سبزی خور ہے۔بھاوے نے جادھو کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس کا کریڈٹ مجھے دے سکتے ہیں،وہ میں تھا، جس نے اسے چکن کھانا سکھایا۔مہاراشٹر کے سابق کھلاڑی بھاوے نے کہا کہ میں اس کے ا سٹار بننے کا کریڈٹ نہیں لینا چاہتا ہوں،میں اس کا کوچ، بڑا بھائی، مینٹر اور گائیڈ کی طرح ہوں جو کبھی کبھار مجھ سے تجاویز لیتا ہے۔آخری بار سال 2010-11میں میں نے اس سے کہا کہ اس کی بیک لفٹ صحیح نہیں لگ رہی ہے اور اس نے فوری طور پر اس میں بہتری کی اور اس سے کافی فائدہ ملا۔انہیں یاد ہے جب انہوں نے پہلی بار کیدار کو کوچ بہار ٹرافی میں کیرالہ کے خلاف 262گیندوں پر 195رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے دیکھا۔بھاوے نے کہا کہ مجھے فورا ہی لگا کہ وہ خاص ہے،جس آسانی سے وہ کیرالہ کے گیند بازوں پر شاٹ لگا رہا تھا وہ واقعی میں مختلف تھا،وہ ہر فارمیٹ میں کھیل سکتا ہے،وہ بولنگ کر سکتا ہے، وکٹ لے سکتا ہے اور اس کی وکٹ کیپنگ کسی بھی ماہر سے بہتر ہے،ہم نے رائل چیلنجرز بنگلور اور دہلی ڈیر ڈیولس کے لئے اس کی وکٹ کیپنگ دیکھی تھی،وہ متنوع صلاحیت کا مالک ہے۔